پاکستان کی سڑکوں پر بظاہر پڑھے لکھے نظر آنے والے ان پڑھ ڈرائیوز کی بھر مار ہے، کسی کو خبر نہیں کہ کہاں رکنا ہے، اور کہا ں قیام کرنا ہے، سب کو بس ایک دھن ہے کہ کیسے آگے والی گاڑی سے آگے نکلا جا سکتا ہے، آگے لمبی قطار ہے یا لمبی گاڑی ، پیچھے والے ڈرائیور کو بس ہارن بجانا آتا ہے یا لائیٹوں سے اشارہ کرنا۔۔۔۔نجانے انہیں کس نے بتا رکھا ہے کہ لائیٹوں سے اشارہ دینے کامطلب راستہ مانگنا ہے۔۔۔۔۔۔وہ لوگ جنہوں نے بیس برس کسی درس گاہ میں گذارے ہیں، وہ قانوں کی ایک کتاب کیون پڑھنا نہیں چاہتے۔۔۔۔ڈرائیونگ کے وراثتی اصولوں پر کاربند جاہل ڈرائیور ڈھونڈنے کے لئے کہیں جانے کی ضرورت نہیں۔۔۔بس آئینہ دیکھ لیں۔۔۔۔
احباب سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
احباب سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔