کیا فیس بک نے لوگوں کی تصاویر پبلک کر دیں؟

0
1637
ہم اس وقت گورنمنٹ سکول میں پڑھے ہیں جب ہوتے ہی حکومتی سکول تھے، گورنمنٹ ایم سی ہائی سکول چیچہ وطنی کے طالب علموں کی تعداد کم و بیش دوہزار تھی۔ صبح سارا سکول فٹ بال گراونڈ میں جمع ہوتا، قطاریں بنتیں، تلاوت، نعت، دعا، اور قومی ترانہ پڑھا جاتا۔۔۔اور کبھی کبھی ہیڈ ماسٹر صاحب کی تقاریر بھی اسمبلی کا حصہ ہوتیں۔ ایسے میں کبھی کبھی ایسا ہوتا کہ کوئی من چلا ایک سرگوشی کرتا ۔۔۔۔۔۔اوئے ادھر ویکھیں۔۔۔۔۔اور لوگ اس سرگوشی کو پھیلانے لگ جاتے ۔۔۔۔ادھر دیکھو۔۔۔ادھر دیکھو۔۔۔۔۔اور آن کی آن میں ساری اسمبلی کسی انجانی سمت دیکھنے لگ جاتی۔۔۔۔بچپن کی سکول اکی اسمبلی کی یہ شرارت کسی نہ کسی صورت آپ نے اپنی زندگی میں دیکھ رکھی ہو گی۔

ہم جب جامعہ زرعیہ فیصل آباد کی دنیا میں بستے تھے تب آڈیٹوریم میں ہونے والی تقریبات میں من چلے منہ سے ۔۔۔سی سی  کی شور پیدا کرنے والی آواز نکالتے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ آواز سارے ہال میں چھا جاتی۔۔۔۔
بس ایسے ہی آجکل فیس بک کی دنیا پر سی سی کی آوازیں، اور یار ادھر دیکھو کا نظارا کیا جا سکتا ہے۔ پچھلے چھ سات سالوں سے یہ پوسٹ کچھ نہ کچھ عرصے بعد وبا کی صورت پھوٹ نکلتی ہے۔ اور اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بنا تحقیق ایسی پوسٹ کو اپنی دیوار پر لگادیتے ہیں۔ آجکل بھی میری فیس بک کی دیوار ایسی پوسٹس سے بھری پڑی ہے۔

All your posts can become public tomorrow . Even the messages that have been deleted or the photos not allowed. After all, it does not cost anything for a simple copy and paste
Better safe than sorry is right. Channel 13 News was just talking about this change in Facebook’s privacy policy. Better safe than sorry. I do not give Facebook or any entities associated with Facebook permission to use my pictures, information, messages or posts, both past and future. By this statement, I give notice to Facebook it is strictly forbidden to disclose, copy, distribute, or take any other action against me based on this profile and/or its contents. The content of this profile is private and confidential information. The violation of privacy can be punished by law (UCC 1-308- 1 1 308-103 and the Rome Statute). NOTE: Facebook is now a public entity. All members must post a note like this. If you prefer, you can copy and paste this version. If you do not publish a statement at least once it will be tactically allowing the use of your photos, as well as the information contained in the profile status updates. DO NOT SHARE. You MUST copy and paste



 ایک اور بھی اس سے ملتی جلتی پوسٹ نے فیس بک نے پرائیوسی  قائم رکھنے کے لئے فیس رکھ دی ، اور میں اپنی کسی چیز کو فیس بک کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

اگر ہم اس پوسٹ کو گوگل کریں تو بغیر کسی تردد کے پتا چل سکتا ہے کہ سب جھوٹ ہے، ایسا کچھ نہیں ہے۔ فیس بک ایک فری پلیٹ فورم ہے۔ اور اس کی پرائیویسی کی ایک خاص پالیسی ہے۔ پہلی نظر میں ہی ایسے درجنوں لنک مل جاتے ہیں کہ یقین ہو جاتا ہے کہ یہ سب جھوٹ ہے، لیکن پھر بھی بہت سے لوگ اس جھوٹ کا حصہ بننا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے۔ سنی سنائی ہر بات پر ہم کیونکر یقین کر سکتے ہیں۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ
ہمارے بہت سے دوست انگریزی کی عبارت اور چند ان سنے قوانین کا حوالہ پڑھ کر متاثر ہو جاتے ہیں۔ یا شاید اتنی سمجھ بوجھ بھی نہیں رکھتے کہ اس  خبر کی تصدیق میں ایک منٹ بھی صرف کر سکیں۔
ہمارے بہت سے دوستوں کے فیس بک، سوشل میڈیا ایک نئی چیز ہے۔ اس لئے بہت مناسب ہو گا کہ ہم سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کو ایک منطقی انداز میں دیکھنے کی کوشش کریں۔ سب سے پہلا کام یہ کیجئے کہ جس بات پر کچھ ٹھیک ہونے کا گماں گذرے ، اس کو کاپی کر کے گوگل میں ڈال دیجئے کہ کیا یہ عبارت ٹھیک ہے۔ امید ہے پہلے دوسرے لنک میں ہی آپ کو بات کا ماخذ اور اس کی اصلیت کا اندازہ ہو جائے گا۔
اگر کوئی تصویر آپ کو شک میں مبتلا کرتی ہے تب بھی آپ اس پر رائیٹ کلک کر کے اس تصویر کا گوگل سورس ڈھونڈھ سکتے ہیں۔ اور جان سکتے ہیں کہ اس تصویر کی اصلیت کیا ہے۔

آجکل انعامی فراڈ والوں کی دلکش تحاریر پڑھ کر کئی دفعہ یقین سا آ جاتا ہے کہ شاید میرا انعام نکل ہی آیا ہو۔ لیکن اگر آپ تھوڑی تکلیف کر کے دئیے گئے اتے پتے کو گوگل میں تلاش کر لیں تو آپ کسی ممکنہ نقصان سے بچ سکتے ہیں۔

فیس بک کے موجودہ تصاویر پرائیویسی ایشو پر سب سے خوبصورت تبصرہ ہمارت دوست کامران اکرم کا ہے ۔

 I in my full capacity and understanding allow Facebook using my profile pictures, videos, and status as and where they please to use. 

Instead I request Facebook to please use my best pictures for any purpose as long as there is guarantee of making me public and famous. 


Mark Zakerberg can even use my profile pictures as his DPs. Please share. Evil will stop you from sharing. ??

تبصرہ کریں

برائے مہربانی اپنا تبصرہ داخل کریں
اپنا نام داخل کریں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.