کبھی کبھی جو بات ہزار لفظوں سے نہیں بنتی ایک شعر اس کو اپنے اندر سمو لیتا ہے، کیونکہ میرا موضوع تحریرِ دل نشیں اور تقریرِ پر اثر رہا ہے اس لئے ان صفحات میں ان اشعار کو شیئر کرنے کی کوشش کروں گا جو اپنے اندر جہانِ معنی رکھتے ہیں، آپ بھی اس میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
1۔وقت کے ہاتھ قلم کرنے ہیں
روز ایک رات چرا لیتا ہے
2 بخشا ہے تم کو حسن ہماری نگاہ نے
ہم لے کے آئے ھیں تمہیں حدِّ غرور تک
3.ہم ہیں سوکھے ہوۓ تالاب پے بیٹھے ہوۓ ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
4.
میں اور التجا ء کرم آپ سے کروں
یہ بھیک اسے دیجیے جس کا خدا نہ ہو
5.
یہ اشعار دوستوں کی دیواروں سے چرائے گئے ہیں، جوں جوں آپ نئے اشعار شیئر کرتے جایئں گے توں توں یہاں اضافہ ہوتا جائے گا۔۔